مظہر عباس, سیاسی روبوٹس اور ان کا ریموٹ کنٹرول
چند روز پہلے معروف کالم نگار جناب مظہر عباس صاحب نے روزنامہ جنگ اخبار میں ایک کالم تحریر کیا جس میں انہوں نے بظاہر تو حالیہ 26ویں آئینی ترمیم پر بات کی، لیکن ان کی اصل توجہ ایم کیو ایم پاکستان کی سیاسی و عسکری مجبوریوں پر مرکوز رہی۔ ان کے مطابق، ایم کیو ایم پاکستان نے اپنی مرضی سے نہیں بلکہ “کسی” کی ہدایت پر، ریموٹ کنٹرول کے تحت چلنے والے ایک روبوٹ کی طرح عمل کرتے ہوئے 26ویں آئینی ترمیم کی حمایت کی۔(ویسے یہ بات ایک کھلا راز ہے، جس کا علم پاکستان کی سیاست پر نظر رکھنے والے تقریباً ہر شخص کو ہوگ) ۔ ذرا تصور کریں کہ تقریباً 25 کروڑ آبادی رکھنے والے اور ایٹمی صلاحیت کے حامل ایک ملک کی پارلیمنٹ میں آئینی ترامیم، یعنی قانون سازی، ریموٹ کنٹرول کے اشارے پر کی جاتی ہے, ملکی منتخب سیاسی و مذہبی جماعتوں کو ایک روبوٹ کی طرح کنٹرول کیا جاتا ہے۔ اور ظاہر ہے یہ پہلی دفعہ ایسا نہیں ہوا۔ قائداعظم، لیاقت علی خان، اور خاص طور پر فاطمہ جناح کے انتقال کے بعد سے یہ سلسلہ مسلسل جاری ہے۔ عدلیہ بحالی تحریک کے دوران، تمام وکلاء اور جج صاحبان نے یہ کہہ کر تحریک چلائی کہ "عدلیہ 60 سال سے غلام بنی ہوئی ہے۔...